تعزیل

( تَعْزِیل )
{ تَع + زِیل }
( عربی )

تفصیلات


عزل  تَعْزِیل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٤٧ء میں "مینڈلیت" میں مستعمل ملتا ہوے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جدا کرنا، الگ کرنا، باز رکھنا، معزول کرنا، عہدے سے برخاست کرنا (ماخوذ: نور اللغات)؛ اردو قانون ڈکشنری)۔
٢ - [ حیوانیات ]  الگ ہونا، علیحدگی، جدائی، تنہائی،۔ تنہا رکھنا، انگریزی: Segregation کا ترجمہ۔
"پرند کی خارجی شکل عموماً ان زواجوں کی نوعیت کی طرف اشارہ کرتی ہے. کہ زواجوں میں اس سیرت کی تعزیل ہوتی ہے۔"      ( ١٩٤٧ء، مینڈلیت، ٦٨ )