استفہام انکاری

( اِسْتِفْہامِ اِنْکاری )
{ اِس + تِف + ہا + مے + اِ ن + کا + ری }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ عربی کے لفظ 'اِسْتِفْہام' کے ساتھ 'انکار' لگایا گیا ہے۔ 'انکار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - انکار بصورت سوال، جیسے : بڑھاپے میں زندگی کا کیا لطف? یعنی کچھ لطف نہیں۔
"یہ تو ایسے الفاظ ہیں کہ جن کو اس جگہ استفہام انکاری کے طور پر بھی زبان پر لاتے ہوئے شرم آتی ہے۔"      ( ١٨٨٣ء، مکمل مجموعۂ لیکچر و اسپیچز )