تعلیق[2]

( تَعْلِیق[2] )
{ تَع + لِیق }
( عربی )

تفصیلات


علق  تَعْلِیق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٧٨٤ء میں "سحر البیعان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - خط کی قسموں میں سے ایک جو رقاع و توقیع سے مستخرج ہے اب خفی اور جلی دونوں طرح لکھا جاتا ہے نیز مجازاً۔
"جہاں پناہ کے میر منشی اشرف خاڈ نے خط تعلیق کو معراج کمال تک پہنچایا۔"      ( ١٩٣٨ء، آئین اکبری، ١٨٨:١ )