رات بھر

( رات بَھر )
{ رات + بَھر }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'رات' کے ساتھ سنسکرت صفت 'بھر' لگانے سے مرکب 'رات بھر' اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے ١٨٣٦ء کو "ریاض البحر" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - تمام رات، پوری رات، صبح ہونے تک، پوری ایک رات۔
 خیمہ گار تشنگاں میں پیاس کی لہروں کے ساتھ تیر دریا کی طرف سے رات بھر آئے بہت      ( ١٩٧٩ء، دریا آخر دریا ہے، ٧٨ )