راتوں رات

( راتوں رات )
{ را + توں (و مجہول) + رات }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'رات' کی مغیرہ جمع 'راتوں' کے ساتھ پھر 'رات' لگانے سے مرکب 'راتوں رات' بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - رات ہی میں، رات کے وقت، رات بھر میں، بہت جلد۔
"میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی، راتوں رات سبھی کچھ ہو گیا۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ١٩٠ )