فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'راہ' کے ساتھ 'وار' بطور لاحقۂ نسبت و تمیز لگانے سے مرکب 'راہ وار' اردو میں بطور اسم اور صفت اور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٥ء کو "قصہ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - تیز چال اور ہموار چال کا گھوڑا، (مجازاً) گھوڑا، (نیز) گھوڑی۔
"یہ بدر کابی جیسا انداز بھانپ کر راہوار دولت کے شہسوار صاحب زادے نے پٹھے پر ہاتھ پھیرتے ہوئے لگام کو اپنے راستے کی جانب موڑنا چاہا۔"
( ١٩٨٦ء، جوالا مکھ، ١٦٤ )
٢ - گھوڑے کی ایک چال کا نام جس میں وہ نہایت تیز اور ہموار قدم اٹھاتا ہوا چلتا ہے، پویا۔
"راہوار اور سرپٹ دوڑنے کے مشاق ہوتے ہیں۔"
( ١٨٨٠ء، تاریخ ہندوستان، ٦٩:١ )
٣ - گھوڑے کی دھیمی اور قدم قدم چال جو بطور ٹہلاٹی اور ہوا خوری کے لیے چلائی جاتی ہے۔
"فرانسیسی رونڈ . اردو میں دو طرح سے استعمال ہو رہا ہے ایک تو گھوڑے کی دھیمی چال (راہوار یا راہوال) کے معنی میں . یا طلایہ کے مفہوم میں۔"
( ١٩٥٥ء، اردو میں دخیل یورپی الفاظ، ١٢٤ )