کوکو

( کُوکُو )
{ کُو + کُو }
( مقامی )

تفصیلات


حکایت الصوت سے ماخوذ کلمہ ہے جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٠٧ء کو "کلیات دلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت ( مؤنث - واحد )
١ - فاختہ، قمری اور کویل کی آواز۔
"بارش کی بوچھاڑیں، آم کے درختوں میں کوئل کی کُوکُو، جھولے جھولنے والیوں کے گیت، میں برآمدے میں بیٹھا اداس ہو جاتا۔"      ( ١٩٨٨ء، یادوں کے گلاب، ١٤٧ )
٢ - کبوتر اڑاتے وقت کبوتر باز کی آواز۔
"کہیں کوکو، کبوتر اڑائے جا رہے ہیں کہیں سبزدار مرغیوں کے انڈے لڑ رہے ہیں۔"      ( ١٩١١ء، قصہ مہر افروز، ١٢ )