تاثیر

( تاثِیْر )
{ تا + ثِیْر }

تفصیلات


اثر  اَثْر  تاثِیْر

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفصیل مہموزالفاء سے مصدر ہے اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : تاثِیریں [تا + ثی + ریں (ی مجہول)]
جمع استثنائی   : تاثِیْرات [تا + ثی + رات]
جمع غیر ندائی   : تاثِیْروں [تا + ثی + روں (و مجہول)]
١ - اثر، خاصیت، عمل۔
"جن چیزوں کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے ان کا فعل تو ظاہر ہے۔"      ( ١٩٣٦ء، ترجمہ شرح اسباب، ٣٥١:٢ )