صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - پالبتہ، مقید، گرفتار۔
دام گیسو میں نہ کیوں ہو دل مضطر پابند ہے یہی اس کی سزا اور سزا کونسی ہے
( ١٩٣٦ء، شعاع مہر، ١٣٨ )
٢ - مطیع، فرماں بردار، ماتحت۔
"پابند بنانا چاہا تو وہ شہر چھوڑ کے بھاگ کھڑا ہوا۔"
( ١٩٢٦ء، شرر، مضامین، ١١١:٣ )
٣ - کسی ایک کا ہو کر رہنے والا، بالعموم طوائف جو کسی ایک آشنا سے متعلق ہو جائے۔
"پھر سنا وہ کسی کی پابند ہے۔"
( ١٨٨٩ء، سیرکہسار، ١٠:١ )
٤ - قانوناً یا اخلاقاً کسی بات پر قائم، کسی عمل کو مسلسل جاری رکھنے والا
"کسی شہر میں ایک تاجر مالدار - تھا،بڑا پابند وضع"
( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٥٥ )
٥ - معمولاً کسی بات پر قائم، عادی۔
"میں صبح کو اٹھ کر حقے کا پابند نہیں۔"
( ١٩٢٤ء، نوراللغات، ١٠:٢ )
٦ - کوئی خاص کام بجا لائے پر متعین، کسی کام کی بجا آوری کا ذمہ دار۔
بڑھتے ہیں صفیں توڑ کے عباس خردمند کیا جنگ کریں مشک بچانے کے ہیں پابند
( ١٨٩١ء، تعثق، براہین غم، ١١٩ )