آری[1]

( آری[1] )
{ آ + ری }
( سنسکرت )

تفصیلات


آر  آرا  آری

سنسکرت زبان کا اصل لفظ 'آر' ہے اور اس کا اردو مستعمل 'آرا' ہے اور اردو قاعدہ کے مطابق 'ا' گرا کر 'ی' بطور لاحقۂ تصغیر لگانے سے 'آری' بنا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٦٨ء میں برہنی کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : آرِیاں [آ + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : آرِیوں [آ + رِیوں]
١ - آرا کی تصغیر ہے۔
"ہرا بھرا درخت . کلہاڑی سے کاٹا گیا،آری سے چیرا گیا۔"      ( ١٩١٢ء، سی پارہ دل، ٧٩:١ )
٢ - جوتا سینے کا ایک اوزار (اصطلاحات پیشہ وراں، منیر لکھوی، 63)
٣ - نیچے کی نے اور تلی کو اندر سے صاف کرنے یا کھولنے کا آردار گز یا کانٹے دار سلاخ (ا پ و، 95:7)
١ - آری چلنا
 قد جاناں دیکھ کر کٹ کٹ گئے سر و چمن بال قمری سے چلی آری سر شمشاد پر      ( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ٩٤ )
٢ - آری کے نیچے رہنا
سختیاں جھیلنا۔ گھٹتے ہیں زیر خاک بھی ہم بخت پست سے آری کے نیچے رہتے ہیں جادوں سے راہ کے      ( ١٨٥٢ء، دیوان برق، ٣٢٣ )
  • A small saw;  a shoemaker's awl