بتانا

( بَتانا )
{ بَتا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


وارت  بَتانا

سنسکرت کے اصل لفظ 'وارت' سے ماخوذ اردو زبان میں 'بتا' مستعمل ہے اور پھر اردو لاحقۂ مصدر 'نا' لگنے سے 'بتانا' بنا۔ اردو میں بطور مصدر مستعمل ہے۔ ١٧٠٧ء میں ولی کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - کہنا، بیان کرنا۔
 بتائیں ہم تمھیں مرنے کے بعد کیا ہو گا پلاؤ کھائیں گے احباب فاتحہ ہو گا      ( ١٩٢١ء، اکبر الہ آبادی، ١١٠:٢ )
٢ - سکھانا، پڑھانا، تعلیم دینا، سمجھانا، ذہن نشین کرانا۔
"تمہارے پاس وقت ہو تو دو حرف اس لڑکے کو بھی بتا دیا کرو۔"      ( ١٩٥٨ء، مہذب اللغات، ٢٢٢:٢ )
٣ - باخبر کرنا، آگاہ کرنا۔
 ملتا ہی نہیں جس کا پتا اے دل بیتاب میں تجکو بتا دوں تو بتا تو مجھے کیا دے گا      ( ١٩٠٥ء، یادگار داغ، ١٠٤ )
٤ - دکھانا، (اشارہ حسی سے)۔
"اس نے اس دن کے بعد پھر کبھی صورت نہیں بتائی۔"    ( ١٩٤٦ء، آگ، ٢٩٤ )
٥ - عملی جامہ پہنا کر سامنے لانا۔
"جیسا کہ آپ نے فرمایا ویسے کر کے بتائیے۔"    ( ١٨٥٥ء، گلستاں، ٣٠ )
٦ - ٹالنا، حیلے حوالے کرنا۔
 دل کو لے بھاگے ہیں جب مانگوں ہوں دکھلا رخ و زلف بس بتاتے ہیں یوہیں شام سویرا مجکو      ( ١٧٨٢ء، عیش دہلوی، ١٤٥ )
٧ - ظاہر کرنا، منکشف کرنا۔
 عذر آنے میں بھی ہے پاس بلاتے بھی نہیں باعث ترک ملاقات بتاتے بھی نہیں      ( ١٩٠٥ء، داغ (نوراللغات، ٥٦٢:١) )
٨ - نرت کرنا، آنکھوں یا ہاتھوں کے اشارے نیز لہجے سے الفاظ کے مفہوم کی تصویر کشی کرنا۔
"شعر کے پہلے مصرعے کو کئی بار پڑھا اور ہر بار نئے انداز سے بتا کر پڑھا۔"      ( ١٩٥٦ء، آشفتہ بیانی مری، ١١٧ )
٩ - ٹھیک بنانا، مزا دینا۔
 بھاگ جانے کا مزہ خوب چکھاؤں گا تمھیں فتح ہو جائے لڑائی تو بتاؤں گا تمھیں      ( ١٩٣١ء، مراثی محب، ٥٥ )
١٠ - بوجھنا، (قیافے یا ذہانت وغیرہ سے)
"ایک پہیلی بتاؤ۔"      ( ١٩٢٤ء، نوراللغات، ٥٦٣:١ )
  • to cause to comprehend or understand
  • to teach
  • to make intelligent
  • to explain
  • describe
  • show
  • point out
  • direct
  • indirect
  • signify;  to tell
  • say
  • relate
  • make known
  • discover
  • disclose;  to indicate or make known by signs
  • gestures;  to gesticulate;  to instruct as to
  • to appoint (a task
  • work);  to teach one a lesson
  • to chastise;  to seem to be;  to appear