تابع فرمان

( تابِع فَرمان )
{ تا + بِع (کسرہ ب مجہول) + فَر + مان }

تفصیلات


مرکب اضافی ہے۔ عربی کا لفظ 'تابِع' بطور مضاف اور فارسی کے مصدر 'فرمون' سے اسم 'فَرمان' بطور مضاف الیہ استعمال ہوا۔ اردو میں ١٨٩٣ء کو "معیار نظم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - حکم کا تابع، فرمان بردار۔
 مجھ سے سن ہے ایک ادنٰی تابع فرمان مرا دل وہ دل جس پر نوازش کر کے تجھ کو ناز ہے      ( ١٩١٢ء، نقوش مانی، ٣٤ )