پارینہ

( پارِینَہ )
{ پا + ری + نَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے اردو میں آیا۔ اپنی اصل حالت اور اصل معنی میں اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٥٤ء میں "دیوانِ امیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - گزرا ہوا، کہنہ، قدیم، پرانا، فرسودہ، بوسیدہ۔
"وہ پانچ چھ اطبا بھی ہیں جن کے نام اور حالات ہماری بزم کی پارینہ داستان بن گئے۔"      ( ١٩٤٥ء، ہندوؤں کی تعلیم، ١٤ )