پالا[1]

( پالا[1] )
{ پا + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


پرالیہ  پالا

سنسکرت سے اردو میں داخل ہوا۔ سنسکرت میں اس کا مترادف لفظ 'پرالیہ' ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی میں بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٨٤٥ء میں "حکایاتِ سخن سنج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پالے [پا + لے]
جمع   : پالے [پا + لے]
جمع غیر ندائی   : پالوں [پا + لوں (و مجہول)]
١ - ہوا میں ملے ہوئے پانی کے لطیف ذرات جو زمین کے بہت سرد ہو جانے کے باعث سفید بلوری شکل میں سطح پر جم جاتے ہیں، منحمداوس۔
 اس کو سب لوگ کہتے ہیں بالا جس سے سب پتے سوکھ جاتے ہیں      ( ١٩٤٥ء، فلسفۂ اخلاق، ٣ )
٢ - سخت سردی، ٹھٹرا دینے والی سردی؛ ٹھر۔
"پالے کی راتوں میں اپنے خیمے کے دروازے کے باہر الاؤ کی گرمی سے اپنے تئیں گرم کرتا ہے۔"      ( ١٩٠٤ء، آئینِ قیصری، ٨٢ )
  • Frost
  • hoar-frost;  snow;  dew;  coagulation