پالنا[2]

( پالْنا[2] )
{ پال + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے اردو میں داخل ہوا۔ سنسکرت کے لفظ 'پالینک' سے ماخوذ ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٨٠ء میں "کلیاتِ سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پالْنے [پال + نے (ی مجہول)]
جمع   : پالْنے [پال + نے (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پالْنوں [پال + نوں (و مجہول)]
١ - گہوارہ، جھولنا، پنگھوڑا، ہنڈولا جس میں بیٹھتے ہیں۔
 یہ ہے اِک 'پالنا' ڈوری ہلاتی ہیں رگیں جس کی یہ اک "جھولا' ہے جس میں زندگی کو نیند آتی ہے      ( ١٩٢٠ء، روحِ ادب، ٧٢ )