پالک[2]

( پالَک[2] )
{ پا + لَک }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے اردو میں داخل ہوا اور اپنی اصلی صورت اور اصل معنی میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٥٦ء میں "کلیاتِ ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : پالَکوں [پا + لَکوں (و مجہول)]
١ - پالا ہوا لڑکا، وہ لڑکا جس کو کسی نے پرورش کیا ہو۔ (شبدساگر، 2975:6؛ نوراللغات، 15:2)
"اردو کنیز جو فارسی کنیز کی پالک ہے وہ بھی ہمراہ ہے۔"      ( ١٩٢٧ء، شادعظیم آبادی، مکتوباتِ شاد، ٢١٢ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - حفاظت، معاونت، پرورش۔ (پلیٹس)
٢ - محافظ، مددگار، پرورش کرنے والا، نگہبان، امیدوار، آرزو مند، سرپرست مربی، پالنے پوسنے والا (مجازاً) باپ۔ (پلیٹس)
٣ - سائیس، گوالا، رکھوالا (پلیٹس؛ شبدساگر، 2975:6)
٤ - راجا؛ گھوڑا (شبدساگر، 2975:6)
  • An adopted son