پائداری

( پائِداری )
{ پا + اِدا + ری (کسرۂ ا مجہول) + ری }

تفصیلات


فارسی اسم صفت 'پائدار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگنے سے اسم بنا۔ فارسی سے اردو میں داخل ہوا۔ اور سب سے پہلے ١٧٠٠ء میں "من لگن" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : پائِداریاں [پا + اِدا (کسرۂ ا مجہول) + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : پائِداریوں [پا + اِدا (کسرۂ ا مجہول) + رِیوں (و مجہول)]
١ - مضبوطی۔     
"اگرکسی شے کو ثبات و پائداری ہے تو وہ - نیکی ہے۔"     رجوع کریں:   ( ١٩٢٥ء، فلسفیانہ مضامین، ٦٥۔ )