بکری

( بَکْری )
{ بَک + رِیْ }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان (ورکری) استعمال ہوتا ہے اردو میں شامل ہو کر کثرت استعمال کی وجہ سے 'بکری' بنا۔ سب سے پہلے اصل شکل میں ١٦٠٩ء میں قطب مشنری میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : بَکْرِیاں [بَک + رِیاں]
جمع ندائی   : بَکْرِیو [بَک + رِیو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : بَکْرِیوں [بَک + رِیوں (و مجہول)]
١ - تقریباً دو فٹ اونچا اور تین فٹ لمبا ایک چوپایہ جس کا دودھ پیتے اور گوشت کھاتے ہیں، گوسفندِ مادہ، بُزْ ہرن سے مشابہ ایک جانور مثلاً
آپ نے میرے لیے بکری کا دودھ تجویز فرمایا ہے۔      ( ١٩٣٨ء، اقبال، مکاتیب، ٢٩١:١ )
٢ - غریب، مسکین (مجازاً) ڈرپوک مثلاً
بدھو (بیچ میں بول اٹھے) کبھی نہیں وہ تو بالکل بکری ہیں جیسے بودی مٹی کا کھلونا۔      ( ١٨٩٢ء، خدائی فوجدار، سرشار، ٣٩:٢ )
  • she-goat;  goat (generally);  (met.) a great eater;  idle or lazy fellow;  simple person;  humble person