تیرا

( تیرا )
{ تے + را }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان میں 'توں' استعمال ہوتا تھا لیکن اردو میں "تیرا" مستعمل ہے۔ ١٦٠٩ء میں "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

ضمیر شخصی ( مذکر - واحد - حاضر )
حالت   : تخصیصی
جنسِ مخالف   : تیری [تے + ری]
جمع   : تیرے [تے + رے]
فاعلی حالت   : تُو [تُو]
تخصیصی حالت   : تُوہی [تُو + ہی]
١ - 'تو' کی اضافی حالت، یعنی جب کسی حاضر شخص کی ملکیت کی طرف اشارہ کرنا ہو تو 'تیرا' استعمال کرتے ہیں۔ مثلاً
 آج تک راز حقیقت نہ کھلا عاشق پر دل شیدا کا ہے تو یا دل شیدا تیرا      ( ١٩٤١ء، کلیات فانی، ٢٠٤ )
  • thy
  • thine