اسے

( اِسے )
{ اِسے }
( سنسکرت )

تفصیلات


اِس  اِسے

١٦٠٩ء 'قطب مشتری' میں مستعمل ملتا ہے۔

ضمیر اشارہ قریب
حالت   : مفعولی
جمع   : اِنھیں [اِنھیں (ی مجہول)]
فاعلی حالت   : یِہ [یِہ]
اضافی حالت   : اِس کا [اِس + کا]
تخصیصی حالت   : اِسی [اِسی]
١ - اِس کی مفعولی حالت۔     
 کیجیے کیا اسے ہے موت بھی ان کے بس کی زہر ہم کھائیں گے تو بھی ہمیں جینا ہو گا     رجوع کریں:   ( ١٩٣٢ء، ریاض رضوان، ١٢ )