پپیہا

( پَپِیہا )
{ پَپی + ہا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت میں لفظ 'واپیہ + کہ' سے ماخوذ 'پپیہا' اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٨٥٣ء میں "دفترِ فصاحت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پَپِیہے [پَپی + ہے]
جمع   : پَپِیہے [پَپی + ہے]
جمع غیر ندائی   : پَپِیہوں [پَپی + ہوں (و مجہول)]
١ - کویل کی طرح کا مگر اس سے چھوٹا ایک خوش آواز پرندہ، اسے سنسکرت میں چاتک کہتے ہیں۔ (Cuclus Melanoleneos)۔
 وہ کویل پپیہا وہ چلائے مور یہاں بڑھ گیا اور وحشت کا زور      ( ١٩٣٢ء، بے نظیر، کلام بے نظیر، ٣٠ )
٢ - آم کی گٹھلی سے بنایا ہوا باجا، سیٹی
 پس از مردن بھی میں رہتا ہوں نالاں ان کے ہاتھوں سےبجاتے ہیں پپہیا اے جنوں لڑکے مری گِل کا      ( ١٨٥٣ء، دفترِ فصاحت، ١٦ )
  • crested cuckoo with yellow eyes and patches of white on its black coat;  children's whistle made of leaves or mango-stone