بردہ

( بَرْدَہ )
{ بَر + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور فارسی سے اردو میں ماخوذ ہے اصلی حالت میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٨٨ء میں 'ہدایت ہندی' میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : بَرْدے [بَر + دے]
جمع   : بَرْدے [بَر + دے]
جمع غیر ندائی   : بَرْدوں [بَر + دوں (واؤ مجہول)]
١ - غلام یا کنیز، جنگ کا قیدی۔
'اپنے آزاد کیے ہوے بردے زید بن حارث کے ساتھ بیاہ دیا۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١٨٧:١ )
  • prisoner of war
  • captive
  • slave