برتاو

( بَرْتاو )
{ بَر + تاو }
( سنسکرت )

تفصیلات


ورتنین  برتنا  بَرْتاو

سنسکرت میں اصل لفظ 'ورتنین' سے ماخوذ اردو مصدر برتنا سے مشتق حاصل مصدر ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٤٦ء میں 'تذکرۂ اہل دہلی' میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - سلوک، ملنے جلنے اور راہ رسم رکھنے کا طریقہ، میل جول کا ڈھنگ۔
'ہیں سب کے سب بنیادی طور پر تقاضے، تمام طبیعی انسانوں میں یہ پائے جاتے ہیں اور ان کے برتاو پر اثر ڈالتے ہیں۔"      ( ١٩٤٠ء، مکالمات سائنس، ٣٠٤ )
٢ - عمل، عملدرآمد۔
'حضرت پھر تو انشاء اللہ خوب اوزار ہے کیا مسلمانوں کا برتاو اسی مسئلے پر ہے۔"      ( ١٩٠١ء، حیات جاوید، ٤١٢:٢ )
٣ - استعمال، تصرف۔
'گجن پن کے ان دونوں سروں سے مختلف قسم کا صنعتی برتاو کیا جاتا ہے۔"      ( ١٩٤١ء، موٹر انجینئر، ٤٤ )
  • use
  • application;  practice
  • custom;  employment;  disbursement
  • apportionment
  • expenditure;  usage
  • treatment
  • conduct