پتھر کا دل

( پَتَّھر کا دِل )
{ پَتھ + تَھر + کا + دِل }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پتھر' بطور مضاف الیہ کے ساتھ 'کا' بطور حرفِ اضافت اور دل بطور مضاف لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٨٩ء میں 'سالک (مخزن المحاورات)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - سنگ دل، بے رحم، سخت دل۔
'اے باپ شاید آپ کا دل پتھر کا ہے۔"      ( ١٩٢٤ء، تذکرۃ الاولیا، ٢٣٢ )
  • stony or hard-hearted;  hard-heartedness