اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کاغذ کپڑے یا ٹاٹ وغیرہ کی لمبی دھجی جو کم چوڑی ہو۔
'اس میں سے پٹی اترے گی، اس کی کلیاں کرتوں کی ہو جائیں گی۔"
( ١٩١٦ء، اتالیق بی بی، ٤١ )
٢ - وہ کم عرض کپڑا جو کسی (خصوصاً زخمی) عضو پر باندھا جائے۔
'١ مئی کو آنکھ پر عملِ جراحی ہوا تھا، پرسوں پانچویں دن پٹی کھُل گئی ہے۔"
( ١٩١١ء، مکتوباتِ حالی، ١٢٨:١ )
٣ - اونی یا سوتی فیتہ نما کپڑا جسے سردی یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے پنڈلیوں پر باندھتے ہیں۔
'ہم نے ڈرل میں شرکت سے پہلے فوجی کیڈٹ کو بوٹ، پٹی، نمبر، بٹن، پیٹی، فلیش وغیرہ دکھا لی تھی۔"
( ١٩٦٦ء، بجنگ آمد، ٢٨ )
٤ - کاغذ کی وہ رنگین دھجی جو کنکوے میں آڑی ڈال دیتے ہیں۔ (فرہنگِ آصفیہ، 504:1)
٥ - پٹو کی قسم کا ایک کم عرض اونی کپڑا۔
'دو ٹکڑے پٹیوں کے جو تم - چھوڑ گئے ہو، ان میں مَیں نے چاہا تھا کہ ایک چھوٹا کوٹ میرا بَن جائے۔"
( ١٩٠١ء، مکتوباتِ حالی، ٣١٥:٢ )
٦ - پلنگ یا تخت وغیرہ کا بازو (جو سرہانے اور پائنتی کے پائے کی چول میں بٹھایا جاتا ہے)۔
'بچے سنبھالیں یا ہر وقت بیمار کی پٹی سے لگی بیٹھی رہیں۔"
( ١٩٢٦ء، چچا چھکن، ٧٨ )
٧ - پتلے دَل کی چوڑی کَڑی، تختہ۔
'چیٹی پٹیوں کی چھتیں جا بجا موجود ہیں۔"
( ١٩٣٢ء، اسلامی فنِ تعمیر، ٥٠ )
٨ - پگڑی کی وہ بندش جس میں دوپٹے کو عرض میں تہہ کر کے پرت پر پرن اس طرح گھمایا جائے کہ ہر نچلے پرت کا کوئی دو انگل سرا خالی رہے، دستار کی ایک قسم کی بندش۔ (فرہنگِ آصفیہ، 504:1)
٩ - پورے گاؤں کا کوئی حصہ؛ تھوک یا محال کا کوئی جزو۔
'اب اس پٹی میں دوسرا نمبردار ہندو مقرر ہوا۔"
( ١٩٠٤ء، عصر جدید، جون، ٢٤٤ )
١٠ - [ تعمیر ] اوسط درجے کا داسہ بنانے کے لائق پتھر کی سل، یہ عموماً 3x1x5 کی ہوتی ہے۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 53:1)
١١ - لمبائی کی طرف سے ردے میں اینٹ لگانے کا طریقہ۔
'چنائی میں ایک ردا توڑے کا اور ایک ردا پٹی کا لگایا جاتا ہے۔"
( ١٩١٣ء، انجینئرنگ بُک، ٢٧ )
١٢ - گھوڑے کی لانبی اور سیدھی دوڑ، طولانی دوڑ۔ (فرہنگِ آصفیہ، 504:1)
نورِ افشاں اسقدر گرد سواری ہو گئی تم نے گھوڑے کو جو پٹی دی کناری ہو گئی
( ١٨٤٧ء، کلیات منیر، ٢٦٠:١ )
١٣ - حاشیہ، کنارہ۔
'بلور کا حلقہ کہ جس میں لالے کی پٹیاں پڑی تھیں۔"
( ١٨٠٢ء، نثر بے نظیر، ٨٨ )
١٤ - بالوں کی تہہ جو تیل اور گوند پانی وغیرہ سے ماتھے پر جاتے ہیں۔
تری پٹی جو سر کی خال ماتھے کا نکل آیا سمائے حسن سے بادل ہٹا تارا نکل آیا
( ١٨٨٤ء، قدر، کلیات، ١٠٦ )
١٥ - صف، قطار۔ (فرہنگِ آصفیہ، 504:1)
١٦ - کسی دھات یا لوہے وغیرہ کی پتی۔
'پیتل سے بہت ہی خوبصورت سجاوٹ کی چیزیں بنائی جا سکتی ہیں - عمارتی سامان - گرل، جالیاں، ضروری پٹیاں وغیرہ۔"
( ١٩٦٠ء، دھاتوں کی کہانی، ٨٩ )
١٨ - [ بنائی۔ ] تانا بننے کا اڈا۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 61:2)
١٩ - سبق، درس؛ حروف تہجی کا سلسلہ، کسی حرف سے بننے والے الفاظ کا سلسلہ۔
پڑھائی جب انہیں اسلام نے پٹی اخوت کی تمامی رنجشیں تھیں در پسِ دیوار نسیانی
( ١٩٠٠ء، مجموعہ نظم بے نظیر، ١٣٤ )
٢٠ - وہ تعلیم یا نصیحت جو بری نیت یا ذاتی غرض سے دی جائے بہکاوا، جھانسا، دم دلاسا۔ (شبدساگر، 2774:6)
٢١ - گڑیا شکر کے جمے ہوئے تاربند قوام کو پھینٹ کر قلم کی شکل میں بنائی ہوئی مٹھائی کا نام جس پر اکثر تل چڑھے ہوتے ہیں، سیوگی، گٹا، پتی۔
کچھ پکتا ہے کچھ بھنتا ہے پکوان مٹھائی پٹی ہے جب دیکھا خوب تو آخر کو نہ چولھا بھاڑ نہ بھٹی ہے
( ١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٢٢٤:٢ )
٢٢ - کنکوے کی ڈور لپیٹنے کا خاص طریقہ۔ (جامع اللغات، 41:2)
٢٣ - وہ کپڑا جو زچہ اور بچے کے سر پر پیدائش کے بعد چند روز تک باندھتے ہیں، سربند۔
زچہ سر سے ایک پٹی زر لفت کی تھی باندھے ہوئے شاد بیٹھی ہوئی
( ١٨٤٥ء، حکایتِ سخن سنج، ٦ )
٢٤ - لنگوٹ۔ (نوراللغات، 41:2)
٢٥ - پہاڑ سے ایک طرف نکلی ہوئی چھوٹی پہاڑی، پہاڑی سلسلہ۔
'وہ اردن کے کنارے، غازہ کی پٹی اور گولان کی پہاڑیوں کو کسی صورت میں چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔"
( ١٩٧٠ء، روزنامہ 'جنگ' کراچی، ١٥ فروری : ٣ )
٢٦ - لمبا فیتہ نما کپڑا جس کے بیچ میں دھات کا طفرا لگا ہوتا ہے جو کسی محکمے کی نشاندہی کرتا ہے اورجسے چپراسی پگڑی کے اوپر باندھتے ہیں۔ (جامع اللغات، 41:2)
٢٧ - روش، پٹری؛ جانب، طرف؛ مسطر رولر؛ باب، فصل۔ (جامع اللغات، 41:2)
٢٨ - بانس یا لکڑی کا لمبا اور پتلا ٹکڑا جو ایک بڑے ٹکڑے کے ساتھ لگایا جاتا ہے۔
'دھرے میں ایک اور پٹی کام چلانے کے لیے جڑوائی۔"
( ١٩٣٥ء، اجنتا کی نقاشی (دیوان) )
٢٩ - پہیے کا ارّہ؛ گاڑی وغیرہ کے بازو کا حصہ۔
'سونے کے طوق کا چاند - فنس کی پٹی کے پاس ٹوٹ کے گر پڑا تھا۔"
( ١٩٣١ء، رسوا، خورشید بہو، ٢٤ )
٣٠ - لکڑی کا تختہ جس پر بڑھی دوسری لکڑی رکھ کر چھیلتے ہیں۔ (جامع اللغات، 41:2)
٣١ - ایک قسم کا جال جو سوت کا بنا ہوتا ہے اور اس سے کبوتر، بٹیریں وغیرہ پکڑتے ہیں اس کے علاوہ شکاری پرند متلا باز جرہ وغیرہ پکڑنے کے کام میں بھی آتا ہے۔
'لوگ پہاڑوں کے دروں میں پٹی لگا رکھتے ہیں - جالے کی طرح درختوں پر بھی لگا دیتے ہیں، ایک پٹی مرغابی پکڑنے کے لیے بھی - پانی کے باہر لگاتے ہیں جسے دبنجی کہتے ہیں۔"
( ١٨٩٧ء، سیرپرند، ٢٨ )
٣٢ - پان کا ٹکڑا، بِیڑا۔
جڑت کے طبق پر یک اسمان تھے پھر اس میانے تکٹے پٹیاں پان کے
( ١٦٢٥ء، سیف الملوک و بدیع الجمال، ١٦٨ )
٣٣ - فہرست، چندے کی فہرست۔ (جامع اللغات، 41:2)
٣٤ - ایک قسم کا زیور جو پگڑی میں لگایا جاتا ہے، پیر کا زیور جو پازیب کی قسم کا ہوتا ہے البتہ اس میں گھنگرو وغیرہ نہیں ہوتے۔ (شبدساگر، 2775:6)
٣٥ - [ موسیقی ] وہ اصلی یا بنیادی ماتراؤں کا مقرر و محدود سلسلہ جس پر شاعری، موسیقی یا گانے مرتب ہوتے ہیں۔
'گانا ہو یا کویتا، دونوں کی بنیادی پٹی چوبیس چوبیس ماترائیں ہیں جنہیں مختلف راگ میں بانٹا جاتا ہے۔"
( ١٩٦١ء، ہماری موسیقی، ١٥٣ )
٣٦ - گلی، لین۔ (انگلش اردو ملٹری گلوسری، 69)
٣٧ - محلہ، کوچہ (عموماً بحالتِ ترکیب) جیسے : ایوپٹی؛ چوپٹیاں وغیرہ۔
'بخلاف اس کے چوپٹیاں کہ نام ایک محلے کا ہے اس میں نون کا حذف سراسر ناروا ہے۔"
( ١٨٦٧ء، ہنگامۂ دل آشوب، ١١٠ )
٣٨ - کشتی کے دو منزلے کی چھت یا تختوں کا فرش۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 168:5)
٣٩ - ہموار لمبا علاقہ۔
'اس ساحلی پٹی کے اوپر شمالاً جنوباً سات ہزار فٹ بلند پہاڑیوں کا سلسلہ ہے۔"
( ١٩٥٩ء، وادیءِ سندھ کی تہذیب، ١٨ )