بعثت

( بِعْثَت )
{ بِع + ثَت }
( عربی )

تفصیلات


بعث  بِعْثَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٥ء میں "غزوات حیدری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : بِعْثَتیں [بِع + ثَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : بِعْثَتوں [بِع + ثَتوں (و مجہول)]
١ - پیغمبر بنا کر بھیجے جانے کا عمل۔
 مایۂ راحت مخلوق ہے رافت تیری باعث رحمت خلاق ہے بعثت تیری      ( ١٩١٥ء، فردوس تخیل، ١٣١ )
٢ - رسالت، رسالت کا زمانہ۔
'آنحضرت کی بعثت سے پہلے خاص مکہ میں سترہ اشخاص اس فن کے ماہر تھے۔"      ( ١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٧٢:١ )
  • annunciation (of the Holy Prophet (P.B.U.H);  apostleship