بطن

( بَطْن )
{ بَطْن }
( عربی )

تفصیلات


بطن  بَطْن

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کا مصدر ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٩ء میں 'شاہ کمال' کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : بُطُون [بُطُون]
جمع غیر ندائی   : بَطْنوں [بَط + نوں (واؤ مجہول)]
١ - پیٹ، شکم، باہر سے نیز اندر کا وہ حصہ جس میں معدہ، جگر، تلی اور آنتیں ہیں۔
'اس وقت حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بطن اقدس پر پتھر باندھا۔"      ( ١٩٧٣ء، قصیدۃ البردہ، ٨٥ )
٢ - رحم، بچہ دانی، وہ عضو جس میں حمل قرار پاتا ہے۔
'آپ کے بطن سے دو بیٹے چار لڑکیاں تھیں۔"      ( ١٩٦٢ء، محسن اعظم و محسنین، ٣٦ )
٣ - بڑے خاندان کا چھوٹا قبیلہ۔
'میں اس قبیلے کے ایک چھوٹے بطن کا شیخ ہوں۔"      ( ١٩١٩ء، جویائے حق، ١٤:٢ )
٤ - نسل، پشت، پیڑھی۔
'اس میں کچھ خلاف نہیں کہ وقف کا معلق کرنا شرط سے کئی بطنوں تک - درست ہے۔"      ( ١٨٢٦ء، تہذیب الایمان )
٥ - اصل مفہوم جو کسی لفظ یا فقرے میں مضمر ہو۔
 یا نبی تو فصل باب علم حق تو ہے متن قرآں کا شریح      ( ١٨٠٩ء، شاہ کمال، دیوان، ١٠١ )
٦ - خیالات و افکار جو دل و دماغ میں چھپے ہوں۔
'قائل اپنے بطن کا اظہار چاہتا ہے۔"      ( ١٩٦٤ء، زبان کا مطالعہ، ٢ )
٧ - [ ہیئت ]  وہ ستارہ جو کوکبۂ قیطورس کے اس حصے کے وسط میں واقع ہے جو گھوڑے کی شکل سے مشابہ ہے۔
'شکم اسپ میں ستارہ ہے جس کو بطن کہتے ہیں۔"      ( ١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (اردو)، ٦٧ )
٨ - اندر، بھیتر، اندرونی حصہ، درمیان کا حصہ۔
'یہ دراصل نشان ہیں بطن وادی میں درمیان صفا اور مروہ کے۔"    ( ١٨٦٧ء، نورالہدایہ (ترجمہ)، ٢١٨:١ )
٩ - (کسی محدود حلقے کا) پیٹا، جیسے : بطن دماغ، بطن قلب وغیرہ۔
'ذو بطنین کا پچھلا بطن (پیٹا) ایک خط کے نشان سے ظاہر کیا جاتا ہے۔"    ( ١٩٣٤ء، احشائیات، ٣٦٥ )
١٠ - [ نباتیات ]  بیضہ کا پہلا حصہ جو پھولا ہوا ہوتا ہے۔
'بطن - پیش شاخہ کی بافت میں پورے طور پر گڑا ہوتا ہے۔"      ( ١٩٤٣ء، مبادی نباتیات، ٥٩٣:٢ )
  • the belly
  • abdomen;  the womb