تانیث

( تانِیْث )
{ تا + نِیْث }
( عربی )

تفصیلات


انث  تانِیْث

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تفعیل مہموزالفا سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے 'کلیات اردو" میں ١٨٨٦ء کو مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : تَذْکِیر [تَذ + کِیر]
١ - مؤنث ہونا، مؤنث بنانا، تذکیر کی ضد۔
"میر مہدی کمال اور آغا مظہر میں یہ بحث چھڑی، ایک صاحب آبدست کی تذکیر کے دعوے دار ہوئے اور دوسرے صاحب تانیث کے۔"      ( ١٩٣٢ء، ریاض، نثر ریاض، ١٠٢ )