تائب

( تائِب )
{ تا + اِب }
( عربی )

تفصیلات


تاب  تائِب

عربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے اردو میں بطور اسم نکرہ مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو 'سب رس" میں مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : تائِبَہ [تا + اِبَہ]
جمع استثنائی   : تائِبِیْن [تا + اِبِین]
جمع غیر ندائی   : تائِبوں [تا + اِبوں (و مجہول)]
١ - توبہ کرنے والا، گناہ سے باز آنے والا، برائی سے دست کش۔
'ملا صاحب کچھ عرصے سے اردو میں شعر کہنے سے تائب ہو گئے۔"      ( ١٩٥٠ء، چھان بین، ٢٥٩ )