پر کشش

( پُر کَشِش )
{ پُر + کَشِش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی میں صفت 'پُر' کے ساتھ مصدر 'کَشیدن' سے حاصل مصدر 'کشش' بطور موصوف لگنے سے مرکبِ توصیفی بنا۔ فارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٩٨٠ء کو 'میگھنا کی لہریں" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - دل چسپ، دل کش، دل فریب۔
'برداشت کی بھی حد ہوتی ہے پُرکشش اور رنگین رات اب تک حالات کے جال میں محصور تھی۔"      ( ١٩٨٠ء، میگھنا کی لہریں، ٤٠ )
  • attractive