پر لطف

( پُر لُطْف )
{ پُر + لُطْف }

تفصیلات


فارسی سے ماخوذ صفت 'پُر' کے ساتھ عربی اسم مجرد 'لطف' بطور صفت لگنے سے مرکبِ توصیفی بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٩٢٤ء کو 'غالب کون ہے" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - بامزہ، لطیف۔
'محبوب کی ہر بات پُرلطف ہوتی ہے۔"      ( ١٩٦٤ء، غالب کون ہے، ١٨٢ )