بکس

( بَکَس )
{ بَکَس }
( انگریزی )

تفصیلات


Box  بَکَس

اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اور اصلی معنی میں ہی اردو رسم الخط میں مستعمل ہے۔ ١٨٦٠ء میں 'نادر خطوط غالب' میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : بَکْسوں [بَک + سوں (و مجہول)]
١ - صندوق، پیٹی۔
'ایک بکس میں یادگار چیزیں رکھی تھیں۔"      ( ١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ١٦٣ )
٢ - ڈبا۔
'راستے میں اور اونٹوں - پر لدے ہوئے تقریباً ایک لاکھ بکس مٹی کے تیل کے پڑے ہوئے یا بہ حالت حرکت مجھے ملے ہوں گے۔"    ( ١٩١٢ء، روزنامچۂ سیاحت، ٢٥٩:٢ )
٣ - ڈبیا۔
'سگریٹ کے بکسوں میں جو تصویریں آتی ہیں ان کی ہو بہو نقل کر دی ہے۔"    ( ١٩٤٧ء، ادبی تبصرے، عبدالحق، ٣ )
٤ - تھیٹر یا کسی تفریح گاہ میں علیحدہ نشست گاہ۔
'فرانسیسی تھیٹروں میں اول درجے کے بکس کا سیزن بھر کے لیے ٹکٹ لے لیتا تھا۔"      ( ١٩٤٠ء، سجاد حیدر یلدرم، مطلوب حسیناں، ٤ )
  • box