بکری

( بِکْری )
{ بِک + ری }
( سنسکرت )

تفصیلات


وکری  بِکْری

سنسکرت میں اصل لفظ 'وکری' سے ماخوذ اردو زبان میں 'بکری' مستعمل ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے اور ١٨٧٩ء میں دیوان حالی میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : بِکْرِیاں [بِک + رِیاں]
جمع غیر ندائی   : بِکْرِیوں [بِک + رِیوں (واؤ مجہول)]
١ - فروخت، مال کی نکاسی۔
'شیخ جی بولے تو کیا یہ بکری کا نہیں ہے? اس نے کہا بکری کا تو ہے پر یہ سٹ خاص گاہکوں کو دکھاتا ہوں۔"      ( ١٩٥٤ء، پیر نابالغ، ١١ )
٢ - آمدنی جو کسی چیز کی فروخت سے حاصل ہو۔
'دوچار روز کی بکری میں سب کا قرضہ طے کر دوں گا۔"      ( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ١٠٣٣ )
  • she-goat