بکرا

( بَکْرا )
{ بَک + را }
( سنسکرت )

تفصیلات


ورکر  بَکْرا

سنسکرت میں اصل اسم 'ورکر' سے ماخوذ اردو میں 'بکرا' مستعمل ہے۔ اردو میں اس کی تصغیر 'بَکَر' بھی مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں 'خاورنامہ' میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : بَکْری [بَک + ری]
واحد غیر ندائی   : بَکْرے [بَک + رے]
جمع   : بَکْرے [بَک + رے]
جمع غیر ندائی   : بَکْروں [بَک+ روں (واؤ مجہول)]
١ - تقریباً دو فٹ اونچا اور تین فٹ لمبا ایک چوپایہ جس کا گوشت کھاتے اور مادہ کا دودھ پیتے ہیں اور جس کی ٹھڈی پر داڑھی اور سر پر سینگ ہوتے ہیں ہرن سے مشابہ ایک اہلی جانور، گوسفندنر، نربز۔
 اے قبلہ رسالدار میجر صاحب بکرے ہیں مگر حضور قربانی کے      ( ١٩٥٣ء، سموم و صبا، ٣٨٦ )
  • he-goat