بکتر

( بَکْتَر )
{ بَک + تَر }
( فارسی )

تفصیلات


اصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو میں مستعمل ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : بَکْتَروں [بَک + تَروں (واؤ مجہول)]
١ - لوہے کے تاروں سے کڑی دار بنی ہوئی ایک نیم آستین زرہ جو دشمن سے مقابلے کے وقت زرہ یا ریشمی لبادے کے اوپر پہن لی جاتی ہے۔
 جسم پر چست کیے جو شن و بکتر پئے جنگ دوہرے رکھ کے کمر نحس میں خنجر پئے جنگ      ( ١٩٣٠ء، عروج، عروج سخن، ٥٥ )
  • iron armour
  • coat of mail