بکاؤ

( بِکاؤُ )
{ بِکا + اُو }
( سنسکرت )

تفصیلات


وکرینین  بِکنا  بِکاؤُ

سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر 'بکنا' سے مشتق اسم صفت ہے۔ ١٨٠٢ء میں "باغ و بہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بکنے کے لیے، فروختنی۔
'میں بکاؤ نہیں ہوں، شہنشاہ سے کہہ دیجیے کہ اس ہار سے کسی دوسری حسین چھوکری کا حسن خرید لیں۔"      ( ١٩٣٤ء، تین پیسے کی چھوکری، ١٠ )