بکارت

( بَکارَت )
{ بَکا + رَت }
( عربی )

تفصیلات


بکر  بَکارَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٧٩٥ء میں 'قائم' کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : بَکارَتیں [بَکا + رَتیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : بَکارَتوں [بَکا + رَتوں (واؤ مجہول)]
١ - کنوارپن، دوشیزگی۔
'اس کے منگیتر نے اپنی محبوبہ کو بچانے کی خاطر یہ کہا کہ اس کی بکارت زائل ہو چکی ہے۔"      ( ١٩٢٧ء، تاریخ یونان قدیم، ٢٥٣ )
  • virginity;  maiden head