بکھیرنا

( بَکھیرْنا )
{ بَکھیر (ی مجہول) + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


وکرٹین  بکھرنا  بَکھیرْنا

سنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر 'بکھرنا' سے اردو قواعد کے مطابق متعدی بنایا گیا ہے۔ اردو میں ١٦٢٥ء میں "سیف الملوک و بدیع الجمال" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - فعل لازم بکھرنا کا تعدیہ ہے۔     
 باغبان جہان فانی ہے پھول پتے، بکھیرنے والا     رجوع کریں:  بِکَھرنا ( ١٩١١ء، نذر خدا، ١٧ )
  • to scatter
  • strew
  • sprinkle
  • throw about
  • toss about
  • disperse;  to put in disorder
  • dishevel (the hair)