بلاک

( بِلاک )
{ بِلاک }
( انگریزی )

تفصیلات


Block  بِلاک

اصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے انگریزوں کی ہندوستان آمد کے بعد جلدہی عام ہندوستانی بول چال کا حصہ بن گیا البتہ تحریری طور پر ١٩٣٦ء میں 'مکتوبات عبدالحق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : بِلاکوں [بِلا + کوں (واؤ مجہول)]
١ - لکڑی یا دھات کا ٹکڑا جس پر مقرر طریقے سے چھپائی کے لیے خطوط حروف یا تصاویر کندہ یا منعکس ہوں۔
'راجا صاحب کا فوٹو طلب کیا تھا، اس کے آنے میں دیر ہوئی، اس کا بلاک بنوا رہا ہوں۔"      ( ١٩٣٦ء، مکتوبات عبدالحق، ١٢٧ )
٢ - پیوستہ یا قطار در قطار مکانات کا سلسلہ۔
'کیمپس کے مختلف بلاکوں کی تعمیر مالی دشواریوں کی وجہ سے جلد نہ ہو سکے گی۔"      ( ١٩٦٦ء، روزنامہ 'جنگ' کراچی، ٣٠، ٦:١٩٦ )
٣ - زمین یا آبادی کا وہ حصہ جو کسی مقصد سے اپنی سہولت کے لیے تقسیم کر لیا جائے (جیسے روسی بلاک، امریکی بلاک، نارتھ ناظم آباد کراچی کا بلاک اے، بلاک بی؛ فصلیں اگانے کے لیے کھیتوں کا بلاک الف یا ب وغیرہ)؛ ہم مسلک یا ہم خیال لوگوں کا حلقہ (جیسے اسلامی بلاک، اشتراکی بلاک)۔
'مردم شماری کے مقاصد کے لیے پاکستان کو منطقوں - اضلاع، چارج، حلقے اور بلاک میں تقسیم کیا گیا۔"      ( ١٩٦٨ء، اطلاقی شماریات، ١٣٢ )
٤ - (کسی بھی چیز کا) بھاری بڑی جسامت کا ٹکڑا؛ اینٹ یا سیمنٹ یا مٹی کی بنی ہوئی سل (جو تعمیرات کے مصرف میں آئے)۔
'اس دھات - کا ایک بھاری بلاک لے کر اس کے پیچھے تانبے کی ایک موٹی سلاخ لگا دی جاتی ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ٢٥٧ )
٥ - روک، رکاوٹ، سدراہ۔
'ریل روڈ بلاک سگنل۔"      ( ١٩٤٠ء، آدمی اور مشین، ١٤٨ )
  • block