بل[1]

( بِل[1] )
{ بِل }
( سنسکرت )

تفصیلات


ولن  بِل

سنسکرت کے اصل لفظ 'ولن' سے ماخوذ اردو زبان میں 'بِل' مستعمل ہے۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٤٩ء میں 'خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : بِلوں [بِلوں (واؤ مجہول)]
١ - زمیں کا وہ سوراخ یا بھٹ جو کسی جانور یا کپڑے کا مسکن ہو (جیسے سانپ کا بِل)۔
'اگر وہ چوہے کے بل میں بھی گھس گیا ہو تو کھود کر پیدا کریں۔"      ( ١٩٣٩ء، افسانۂ پدمنی، ٩٤ )
٢ - [ مجازا ]  تنگ و تاریک مکان کمرہ وغیرہ، محدود جگہ یا علاقہ (وسیع کے مقابلے میں)۔
'وہاں پہاڑ سا گھر پڑا ہوا ہے یہاں تم ایک بل میں گھسے بیٹھے ہو۔"      ( ١٩٣٢ء، میدان عمل، ١٤٠ )
  • hole (particularly of a rat or mouse);  burrow