پراندا

( پَرانْدا )
{ پَراں + دا }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی میں اسم 'پرند' سے ماخوذ 'پراندا' اردو میں بطور اسم مستعمل ہے سب سے پہلے ١٨٦٤ء کو "تحقیقات چشتی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : پَرانْدے [پَراں +دے]
جمع   : پَرانْدے [پَراں +دے]
جمع غیر ندائی   : پَرانْدوں [پَراں + دوں (و مجہول)]
١ - موباف، وہ ڈوری جو چوٹی گوندھتے وقت بالوں کےساتھ ملاکر باندھتے ہیں، نیز تاگوں کی بنی ہوئی تین لڑکی بیشتر سیاہ و سرخ اور دوسرے رنگ کی پھندنے دار زری یا موتیوں والے ڈوروں کی چوٹیاں۔
"بالوں میں نہ تو کبھی پراندہ باندھتی ہے نہ ربن، چوٹی گوندھی اور آخر میں کھلی چھوڑ دی۔"      ( ١٩٧١ء، تین عورتیں، ٢١ )
  • the gift of life;  saving anyone's life;  resigning or laying down life