آڑو

( آڑُو )
{ آ + ڑُو }
( ہندی )

تفصیلات


یہ اصلاً ہندی زبان کا لفظ ہے اور اپنی اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی اردو زبان میں مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٥١ء میں "نوادر الالفاظ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : آڑُو [آ + ڑُو]
جمع غیر ندائی   : آڑوُؤں [آ + ڑُو + اوں (و مجہول)]
١ - ایک درخت اور اس کا پھل جو امرود کی طرح کا یا چکئی نما ہوتا ہے اور جس کی کھال پر ہلکے ہلکے روئیں ہوتے ہیں۔
"عسل مہیا کرنے والے پودے . آڑو . لوکاٹ وغیرہ۔"      ( ١٩٦٦ء، چارے، ٥٢٢ )
  • A peach