تائید ایزدی

( تائِیدِ ایزَدی )
{ تا + ای + دے + اے + زَدی }

تفصیلات


فارسی زبان کے لفظ 'ایزد' کے ساتھ 'ی' بطور حقہ نسبت لگایا گیا اور 'ایزدی' بنا 'تائید' کے ساتھ 'ایزدی' بطور صفت لگایا گیا ہے اس طرح یہ مرکب تو صیفی ہے۔ اردو میں ١٨٧٧ء کو "الماس درخشاں" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد
١ - اللہ کی مدد۔
"اللہ کی عنایت اور تائید ایزدی سے آج کا دن بھی بخیر و خوبی گزارا۔"      ( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٣٥ )