تتبع

( تَتَبُّع )
{ تَتَب + بُع }
( عربی )

تفصیلات


تبع  تَبَع  تَتَبُّع

عربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزید فیہ کے باب تغعل سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٣٨ء کو "بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - تقلید، نقل، پیروی، ریس، اتباع۔
"خوا جو کرمانی وہ شخص ہے جس کی تتبع کا خود حافظ کو اعتراف ہے۔"      ( ١٩١٦ء، اقبال نامہ، ٤٢:١ )
٢ - تلاش، جستجو، چھان بین؛ سلسلہ قائم کرنے کا عمل۔
"قرآن میں دنیا کے متعلق آیتوں کا تتبع کرو تو مدح اور ذم دونوں کی کی آیتیں ملیں گی بلکہ مدح کی زیادہ۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق، و الفرائض، ١١٧:٣ )