تجربہ ساز

( تَجْرِبَہ ساز )
{ تَج + رِبَہ + ساز }

تفصیلات


عربی زبان کے لفظ 'تَجْرِبَہ' کے ساتھ 'ساختن' مصدر سے اسم فاعل 'ساز' لگایا گیا ہے۔ اردو میں ١٩٤٥ء کو 'طبیعات کی داستان" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - تجربہ کرنے والا۔
'وہ گویا پیدائشی تجربہ ساز تھا۔"      ( ١٩٤٥ء، طبیعات کی داستان، ٩٨ )