پرے

( پَرے )
{ پَرے }
( سنسکرت )

تفصیلات


پرے  پَرے

سنسکرت سے اردو میں داخل ہوا اور بطور متعلق فعل مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٧٨٤ء، کو " سحرالبیان" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - فاصلے پر، دور۔
"خرابی یہ تھی کہ استانی جی چار گھر پَرے تھیں۔"      ( ١٩٠٨ء، صبحِ زندگی، ٢٠٥ )
٢ - ایک طرف کو، الگ، علیحدہ۔
 جا پرے ہٹ، نکل، سرک، چَل دور ہے سبق اس شَریر چنچل کا      ( ١٨٩٥ء، دیوان راسخ دہلوی، ٣٧ )
٣ - زیادہ بلند یا پست، آگے۔
 اس کا درجہ خوک سے جانو پَرے جلد آفات و بلا سے وہ مَرے      ( ١٨٤٧ء، حارق الاشرار،١١ )
٤ - اُس طرف، اُس پار، ادھر، ورے کی ضد۔
"نظامِ شمسی جیسے دوسرے نظام بھی ہیں اور اس سے پَرے اور نظام ہیں۔"      ( ١٩٠٥ء، مقدماتِ عبدالحق، ١٠١:١ )
٥ - [ فقرے کے طور پر ]  دور ہو، ہَٹ جاؤ۔
 کہتا ہے کس کو ناز سے تو دمبدم پَرے تُو دو قدم کہے میں رہوں سو قدم پَرے      ( ١٨٥٤ء، ذوق، دیوان، ٢٣١ )
  • Away;  on the other side;  further off;  at a distance;  beyond;  yonder