بنات النعش

( بَناتُ النَّعْش )
{ بَنا + تُن (ال غیر ملفوظ) + نَعْش }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم 'بنت' کی جمع 'بنات' اور اسم 'نعش' کے درمیان 'ال' بطور تخصیص لگا کر مرکب بنایا گیا ترکیب میں 'ال' غیر ملفوظ ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے ١٦٩٧ء میں ہاشمی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - وہ سات ستارے جو چارپائی کی شکل میں قطب شمالی کے گرد پھرتے نظر آتے ہیں (ان میں چار جنازے کی شکل کے اور تین جنازہ اٹھانے والے دکھائی دیتے ہیں)، دب اکبر، سپت رشی۔
 تھیں بنات النعش گردوں دن کو پردے میں نہاں شب کو ان کے جی میں کیا آئی کہ عریاں ہو گئیں      ( ١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ١٩١ )
  • constellations of the greater and the lesser bear