بنا[2]

( بِنا[2] )
{ بِنا }
( سنسکرت )

تفصیلات


ونا  بِنا

سنسکرت میں اصل لفظ 'ونا' ہے اس سے ماخوذ اردو زبان میں 'بنا' مستعمل ہے اور اردو زبان میں اس سے مشتق متغیرہ صورت 'بن' بھی مستعمل ہے اردو میں بطور حرف استشنا اور گاہے بطور حرف نفی مستعمل ہے۔ ١٦٩٤ء میں "شاہ میراں جی" کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

حرف استثنا
١ - بغیر، بجز، سوائے علاوہ۔
"جشن میں تھوڑے سے دن رہ گئے ہیں اور انار کلی کے بنا جشن سونا رہ جائے گا۔"      اتنا ہی نہیں ہے کہ ترے بن نہ رہا جائے وہ جاں پہ بنی ہے کہ جیے بن نہ رہا جائے      ( ١٩٢٢ء، انار کلی، ٩٩ )( ١٩٥٨ء، تارپیراہن، ٢٥ )