تحریص

( تَحْرِیص )
{ تَح + رِیص }
( عربی )

تفصیلات


حرص  تَحْرِیص

عربی زبان سے اسم مشتق ہے ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٨٢ء جو "طلسم ہوشربا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - حرص دلانے کا عمل، ترغیب، لالچ۔
"کڑکیت ترغیب و تحریص بہررزم دلاتے وارد ہوئے۔"      ( ١٨٨٢ء، طلسم ہوشربا، ٢٥٥:١ )
٢ - اغواء، ورغلانا۔
 خواہش دنیا نہ تھی جب تک بہت آزاد تھے نفس نے تحریص کی جس سے پھنسے ہم دام میں      ( ١٨٩٢ء، شعور (نوراللغات) )
  • making greedy;  in flaming
  • inciting;  instigation
  • stimulation