پشواز

( پِشْواز )
{ پِش + واز }
( فارسی )

تفصیلات


پشواز  پِشْواز

فارسی سے اردو میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٦٠٧ء کو 'دیوانِ ہاشمی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : پِشْوازیں [پِش + وا + زیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : پِشْوازوں [پِش + وا + زوں (و مجہول)]
١ - انگرکھے کی وضع کا گھیردار دامن کا لباس جس کا گھیر لہنگے کی طرح کا ہوتا ہے پرانے زمانے میں امرا و بیگمات لباس کے اوپر بطور برقع پہنا کرتے تھے اور 'جامہ' کے نام سے موسوم تھا۔ اب گانے والی عورتیں گانے ناچنے کے لیے پرتکلف جامہ پہنتی ہیں۔ (ماخوذ : اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 129:2)
'پشواز یا رنگا قبا کی ایک مختلف طرز تھی۔"      ( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہدِ وسطی کی ایک جھلک، ٤١٩ )
  • dancing girls
  • long gown with ample folds;  dancing dress